ایک سوال و جواب:۔
ہاں البتہ یہا ں ایک سوال پیدا ہوتا ہے جو اکثر لوگ پوچھا کرتے ہیں کہ شق القمر کا معجزہ جب مکہ میں ظاہر ہوا تو آخر یہ معجزہ دوسرے ممالک اور دوسرے شہروں میں کیوں نہیں نظر آیا؟
اس سوال کا یہ جواب ہے کہ اولاً تو مکہ مکرمہ کے علاوہ دوسرے شہروں کے لوگوں نے بھی جیسا کہ احادیث سے ثابت ہے اس معجزہ کو دیکھا۔ چنانچہ حضرت مسروق نے حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ہے کہ یہ معجزہ دیکھ کر کفار مکہ نے کہا کہ ابو کبشہ کے بیٹے (محمد صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ) نے تم لوگوں پر جادو کر دیا ہے۔ پھر ان لوگوں نے آپس میں یہ طے کیا کہ باہر سے آنے والے لوگوں سے پوچھنا چاہئے کہ دیکھیں وہ لوگ اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟ کیونکہ محمد ( صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ) کا جادو تمام انسانوں پر نہیں چل سکتا۔ چنانچہ باہر سے آنے والے مسافروں نے بھی یہ گواہی دی کہ “ہم نے بھی شق القمر دیکھا ہے۔”(شفاء قاضی عياض جلد ۱ ص ۱۸۳)
اور اگر یہ تسلیم بھی کر لیا جائے کہ دوسرے ممالک اور شہروں کے باشندوں نے اس معجزہ کو نہیں دیکھا تو کسی چیز کو نہ دیکھنے سے یہ کب لازم آتا ہے کہ وہ چیز ہوئی ہی نہیں۔ آسمان میں روزانہ قسم قسم کے آثار نمودار ہوتے رہتے ہیں۔ مثلاً رنگ برنگ کے بادل، قوس قزح، ستاروں کا ٹوٹنا، مگر یہ سب آثار انہی لوگوں کو نظر آتے ہیں جو اتفاق سے اس وقت آسمان کی طرف دیکھ رہے ہوں دوسرے لوگوں کو نظر نہیں آتے۔
اسی طرح دوسرے ممالک اور شہروں میں یہ معجزہ نظر نہ آنے کی ایک و جہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اختلاف مطالع کی و جہ سے بعض مقامات پر ایک وقت میں چاند کا طلوع ہوتا ہے اور اس وقت میں دوسرے شہروں کے اندر چاند کا طلوع ہی نہیں ہوتا اسی لیے جب چاند میں گرہن لگتا ہے تو تمام ممالک میں گرہن نظر نہیں آتا۔ اور بعض مرتبہ ایسا بھی ہوتاہے کہ دوسرے ملکوں اور شہروں میں ابریا پہاڑ وغیرہ کے حائل ہوجانے سے کسی کسی وقت چاند نظر نہیں آتا۔
اس موقع پر مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ہم یہاں وہ نقشہ بعینہ نقل کر دیں جو قاضی محمد سلیمان صاحب سلمان منصور پوری نے اپنی کتاب “رحمۃ للعالمین” میں تحریر کیاہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جس وقت مکہ مکرمہ میں ” معجز ہ شق القمر ” واقع ہوا اس وقت دنیا کے بڑے بڑے ممالک میں کیا اوقات تھے؟ اس نقشہ کی ذمہ داری مصنفِ ” رحمۃ للعالمین ” کے اوپر ہے۔ ہم صرف نقل مطابق اصل ہونے کے ذمہ دار ہیں۔ ان کی عبارت اورنقشہ حسب ذیل ہے۔ ملاحظہ فرمائیے۔
اس سے بڑھ کر اب ہم دکھلانا چاہتے ہیں کہ اگر مکہ معظمہ میں یہ واقعہ رات کو ۹بجے وقوع پذیر ہوا تو اس وقت دنیا کے بڑے بڑے ممالک میں کیا اوقات تھے۔
دن یاراتمنٹگھنٹہنام ملک
رات ۵۰ ۱۲ ہندوستان
یہ نقشہ اوقات اسٹینڈرڈ ٹائم کے حساب سے ہے۔(رحمۃ للعالمین جلد سوم ص ۱۹۰)
No comments:
Post a Comment